Yasin Shakir Skills & English Language Training Institute

تین قسم کے لوگوں سے بچنا ضروری ہے

اگر ہم تین قسم کے لوگوں سے بچ جاٸیں تو پھر کامیابی ہمارا مقدر بن جاتی ہے۔ لیکن ان کو ڈھونڈنا اور ان سے جان چھڑانا بہت مشکل کام ہے کیوں کہ یہ لوگ نشے کی طرح آپ کو لگ جاتے ہیں ۔ لیکن اگر آپ ان کو پہچان لیں تو آپ اپنے ساتھ ساتھ انکے ساتھ بھی نیکی کرتے ہیں۔ یہ لوگ بڑے قابل رحم ہوتے ہیں ۔

الو قسم کے لوگ

یہ وہ لوگ ہیں جو اپنا وقت بھی خوشی سے ضاٸع کرتے ہیں اور آپکا بھی لیکن انکو اسکا نا کبھی احساس ہوتا ہے نا ہی ادراک ۔ اس لیے وقت کا ضیاع انکے لیے کوٸی مسٸلہ نہیں ہوتا۔ اور وقت کسی بھی انسان کی سب سے قیمتی کرنسی ہے جو ایک بار خرچ ہونے کے بعد واپس نہیں آتی ۔ وقت کا ضیاع آپکو ناکامی کی طرف لے جاتا ہے چمگادڑ لوگ

چمگادڑ کو سورج اور سورج کی روشنی بالکل پسند نہیں کیو نکہ اسے دن کے اجالے اور روشنی میں نظر نہیں آتا ۔ ساری زندگی اسکی شدید خواہش رہتی ہے کہ سورج نا نکلے کیوں کہ مجھے پسند نہیں ہے لیکن سورج تو روز نکلتا ہے۔ اسی طرح آپکے ہمارے نا اہل اور نکمے دوست ہوتے ہیں جو کچھ وہ حاصل نہیں کر سکتے وہ نہیں چاہتے کہ آپ بھی وہ حاصل کرلیں ۔ اسطرح انکی بھر پور کوشش کی وجہ سے آپ انکے نرغے میں آکر جو آپکو بننا چاہٸے یا حاصل کرنا چاہٸیے آپ نا بن پاتے ہیں نا ہی حاصل کر پاتے ہیں۔ اور پھر ناکام شخص کہلاتے ہیں چیل یا گدھ قسم کے لوگ

چیل یا گدھ مردہ جانوروں کا گوشت نوچتا ہے یا پھر ادھ مرے جانوروں کو نوچ نوچ کر مار دیتا ہے اسی طرح آپ کے گدھ دوست آپکے ناکام ہونے کا انتظار کرتے ہیں تا کہ وہ آپکی صلاحیتوں کا مذاق اڑاٸیں اور ثابت کریں کہ آپ ان سے کبھی بہتر نہیں ہو سکتے۔

یہ تین قسم کے لوگوں کو پہچاننا اور پھر ان سے بچنا بہت جان جوکھوں کا کام ہوتا ہے کیونکہ یہ لوگ آپ کے بہت قریب ہوتے ہیں جیسے کہ وہ شخص جسے آپ اپنی جان سے زیادہ پیار کرتے ہیں لیکن وہ ان تینوں میں سے کسی ایک کیٹیگری میں فال کرتا ہے تو پھر ایک بار جان پر تو بنتی ہے لیکن "آپکا فیصلہ آپکی تقدیر بدلتا ہے۔"

آپ انہی لوگوں کے ساتھ رہ کر ناکام ہونا پسند کریں گے یا پھر راستہ بدل کر کامیابی ہونا ۔ یاد رکھیں کامیاب ہونے کے بعد یہ لوگ کسی نا کسی شکل میں پھر مل جاٸیں گے لیکن ناکامی کی صورت میں یہ لوگ بھی سو فیصد آپکا ساتھ چھوڑ جاٸیں گے۔

تو اپنی حالت بدلنے کا اختیار الللہ نے آپکو دے دیا ہے ۔ کیونکہ الللہ قرآن کریم میں ارشاد فرماتے ہیں الللہ ان لوگوں کی حالت کبھی نہیں بدلتا جن کو خود اپنی حالت بدلنے کا خیال نا ہو اسے لیے اقبال نے کہا تھا ۔

خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی

نا ہو خیال جسے خود اپنی حالت بدلنے کا

خیر اندیش یاسین شاکر